Seraiki leaders protest Irfan Baloch’s brutal killing by Karachi police; demand arrests and judicial probe

ایک اونٹ کی ٹانگ کٹنے پر واویلا مچانے والی وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی میں پولیس کے ہاتھوں سرائیکی نوجوان کے بہیمانہ قتل پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، کبھی سندھ، کبھی بلوچستان، وزیرستان اور کبھی اپر پنجاب سے لاشیں اٹھانا ہمارا ہی مقدر کیوں، عرفان بلوچ کے بہیمانہ قتل پر سرائیکی رہنماؤں کا شدید احتجاج، قاتل اہلکاروں کی فوری گرفتاری، اور مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن مقرر کیا جائے انصاف نہ ملا تو وسیب بھر کے 8 کروڑ سرائیکی، دیگر قوم پرست جماعتوں کے ہمراہ ملک گیر تحریک چلائیں گے، عرفان بلوچ شہید کے گھر آمد پر سرائیکی رہنماؤں کا اظہار خیال، ورثاء سے تعزیت کے بعد پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج ریکارڈ کرایا، عرفان بلوچ کی قبر پر سرائیکی چادر اور پھول چڑھائے فاتحہ خوانی کے بعد قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا # احمد پور شرقیہ (تحصیل رپورٹر)ایک اونٹ کی ٹانگ کٹنے پر واویلا مچانے والی وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی میں پولیس کے ہاتھوں سرائیکی نوجوان کے تشدد کے دوران قتل پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، کبھی سندھ، کبھی بلوچستان، وزیرستان اور کبھی اپر پنجاب سے لاشیں اٹھانا ہمارا ہی مقدر کیوں، عرفان بلوچ کے لرزہ خیز قتل پر سرائیکی رہنماؤں کا شدید احتجاج، قاتل اہلکاروں کی فوری گرفتاری، اور مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن مقرر کیا جائے انصاف نہ ملا تو وسیب بھر کے 8 کروڑ سرائیکی، دیگر قوم پرست جماعتوں کے ہمراہ ملک گیر تحریک چلائیں گے ان خیالات کا اظہار تحصیل احمد پور شرقیہ کے نواحی موضع بیٹ احمد میں کراچی پولیس کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بن کر موت کے گھاٹ اترنے والے 16 سالہ عرفان بلوچ شہید کی تعزیت اور فاتحہ خوانی کیلئے آنے والے سرائیکی رہنماؤں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ظہور دھریجہ نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کی حکومتوں نے سرائیکی وسیب کے نوجوان کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے اندوہناک سانحہ پر نہایت سرد مہری کا مظاہرہ کیا اور پولیس گردی کے شکار عدنان بلوچ کے ورثاء صرف مقدمہ کے اندراج کیلئے تین دن تک نعش سمیت کراچی کی سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے اور سندھ پولیس نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قاتل بھی خود اور منصف بھی خود کے مصداق اپنی مدعیت میں اپنے پیٹی بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جبکہ عرفان بلوچ کے گھر پنجاب یا سندھ کا کوئی نمائندہ تعزیت تک کیلئے نہیں آیا انہوں نے کہا کہ شہید عرفان بلوچ کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ سندھ کی قوم پرست جماعتوں سمیت سول سوسائٹی کے لوگوں نے عرفان بلوچ کیلئے آواز اٹھائی جس پر پوری سرائیکی قوم ان کی شکر گزار ہے تاہم عرفان بلوچ کے قتل میں ملوث تمام سات پولیس والوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر دم نہیں لیں گے سردار محمد اکبر خان کھوسہ نے کہا کہ سندھ پولیس نے عرفان بلوچ شہید پر ظلم و بربریت کی جو داستان رقم کی ہے اس جرم میں سندھ حکومت برابر کی شریک ہے کیونکہ بروقت انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری اور ورثاء کی مدعیت میں مقدمہ کے اندراج میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے والے اس جرم میں برابر کے شریک ہیں سرائیکی رہنماؤں نے حکومتِ وقت اور پولیس کی بے حسی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ سرائیکی قومی کونسل کے چیئرمین ظہور دھریجہ، سرائیکستان صوبہ محاذ کے رہنما حاجی نذیر احمد کٹپال، پاکستان عوامی سرائیکی پارٹی کے جنرل سیکرٹری سردار اکبر خان کھوسہ، سرائیکی ویکیپیڈیا کے بانی پروفیسر پرویز قادر خان، سرائیکی شاعر عبدالخالق سرمد، سید مجتہد رضوی، رفیق خان جتوئی، شہزاد خان گوپانگ اور دیگر ممتاز شخصیات شامل تھیں انہوں نے کہا کہ عرفان بلوچ کے قاتل پولیس اہلکاروں کی عدم گرفتاری حکومت کی مجرمانہ غفلت اور ریاستی جبر کی بدترین مثال ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ عرفان بلوچ کو تشدد سے ہلاک کرنے والے سات پولیس اہلکاروں کے خلاف مقتول کے والد رمضان بلوچ کی مدعیت میں فوری طور پر قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے اور تمام ملزمان کو گرفتار کر کے قرارِ واقعی سزا دی جائے۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سرائیکی خطے کے نوجوان مسلسل ناانصافی، پولیس گردی اور ریاستی جبر کا نشانہ بن رہے ہیں۔ قبل ازیں شہید عرفان بلوچ کے چچا، بھائی سلمان بلوچ، فرمان بلوچ و دیگر سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی گئی شرکاء ملک مظہر اعوان، ڈاکٹر صابر شفیق، سرفراز خان جتوئی، زوار حسین بھٹہ، حاجی اختر شکرانی، علامہ ہمایوں فاروق سمیت بڑی تعداد نے عرفان بلوچ شہید کے حق میں پلے کارڈز اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی جبکہ عرفان بلوچ شہید کی قبر پر چادر اور پھول چڑھائے گئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کے بعد ایک بار پھر عرفان بلوچ شہید کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا

Leave a Comment